Updated Essay on coronavirus mazmoon in urdu Covid19

 Essay on coronavirus mazmoon in urdu Covid19

کرونا وائرس جسے عام طور پر (کووڈ-19)کہا جاتا ہے۔ 

کرونا وائرس بہت چھوٹا لیکن سب سے زیادہ خطرناک وائرس ہے۔

یہ وائرس سب سے پہلے انسان کے سانس لینے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔کرونا وائرس کی شناخت سب سے پہلےدسمبر 2019ء میں چائنہ کے شہر وہان میں ہوئی۔

 اس کے بعد یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل گیا اور اب تک لاکھوں لوگوں کی جان لے چکا ہے۔اس وبا کے خوف سے پوری دنیا کا نظام درہم برہم ہو گیا۔معاشیات پر بھی اس کا بہت بُرا اثر پڑا۔پوری دنیا کا تعلیمی نظام بھی متاثر ہوا۔

کووڈ-19 کا یہ وائرس خصوصاً کھانسی یا چھینک کے دوران میں ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔

عموماً کسی شخص کو یہ وائرس اس وقت لاحق ہوتا ہے جب وہ کسی متاثرہ شخص کے انتہائی قریب رہے لیکن اگر مریض کسی چیز کو چھوتا ہے اور بعد ازاں کسی شخص نے اسے چھو کر اپنے چہرے کو ہاتھ لگا لیا تو یہ وائرس اس کے اندر بھی منتقل ہو جائے گا۔

اس بیماری کے پھیلنے کا خطرہ اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب کسی شخص میں اس کی علامتیں ظاہر ہو جائیں۔کسی متاثرہ شخص میں اس مرض کی علامتیں ظاہر ہونے کے لیے دو سے چودہ دن لگتے ہیں۔عمومی علامتوں میں بخار، کھانسی اور نظام تنفس کی تکلیف قابل ذکر ہیں۔

مرض شدت اختیار کر جائے تو مریض کو نمونیا اور سانس لینے میں خطرناک حد تک دشواری جیسے امراض لاحق ہو جاتے ہیں۔

اب تک اس مرض کی نہ کوئی ویکسین ایجاد ہوئی ہے اور نہ وائرس کش علاج دریافت ہو سکا ہے۔

اطبا مریض میں ظاہر ہونے والی علامتوں کو دیکھ کر ابتدائی علاج تجویز کرتے ہیں۔

وبا سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کو بار بار دھونے، کھانستے وقت منہ کو ڈھانپنے،ماسک کا استعمال کرنے، دوسروں سے فاصلہ رکھنے اور مکمل علیحدہ رہنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی فطرت کے مطابق گزاریں۔تا کہ اس وبا سے نکل سکیں۔


Essay on coronavirus mazmoon in urdu Covid19
Essay on coronavirus mazmoon in urdu Covid19