dakiya essay in urdu Mazmoon
ڈاکیا پر اُردو میں مضمون
ڈاکیا لوگوں کو خطوط ،منی آرڈر اور پارسل وغیرہ لا کر دیتا ہے۔یہ ایک سرکاری ملازم ہے۔یہ عوام کا ایسا خادم ہے جسے ہر کوئی جانتا ہے۔
گرمی ہو یا سردی،آندھی ہو یا طوفان،بارش ہو یا تیز ہوا،ڈاکیا اپنےفرض کو بڑی محنت،ایمانداری اور وقت کی پابندی کے ساتھ ادا کرتا ہے۔ڈاک تقسیم کرنے کے لیے وہ گلی گلی ،محلےمحلے اور گھر گھر جاتا ہے۔اپنے فرض سے کبھی غافل نہیں ہوتا۔
ڈاکیے کی وردی خاکی رنگ کی ہوتی ہے۔یہ اسے سرکاری طور پر ملتی ہے۔لوگ اسے وردی ہی سے پہچان لیتے ہیں۔گویا یہی وردی اس کی خاص پہچان ہے۔وہ صبح سویرے بڑے ڈاک خانے جاتا ہےاور وہاں سے اپنے علاقے کی ڈاک وصول کر کے گھر گھر جا کر لوگوں کو خط،پارسل یا منی آرڈر وغیرہ دیتا ہے۔
خط کو عام طور پر آدھی ملاقات بھی کہتے ہیں۔دوردراز کے رشتہ داروں،عزیزوں اور دوستوں کے خط ڈاکیے کے ذریعے وصول پا کرلوگ بہت خوشی محسوس کرتے ہیں۔
چٹھیوں میں اکثر خوشی یا غمی کی بات ہوتی ہے۔خوشی کی خبر پڑھ کر دل کو سکون جب کے غم کی خبر پر افسوس ہوتا ہے۔خوشی اور غمی زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ڈاکیے کا کام بہت مشقت طلب ہے لیکن اس کی تنخواہ بہت کم ہوتی ہے۔
کچھ امیر لوگ اس کی خدمت کر دیتے ہیں لیکن ڈاکیے کو بھی چاہیے کہ وہ لالچ سے کام نہ لے اور امیرو غریب سب کی ڈاک برابر تقسیم کرے۔
![]() |
dakiya essay in urdu Mazmoon |