درخواست بنام سرکار برائے تبادلہ حقوق



*درخواست بنام سرکار برائے تبادلہ حقوق*

جناب ویزراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان!
جناب عالی!

مودبانہ گزارش ہے کہ ہم مرد حضرات ان خواتین کے روزانہ کے طعنوں  سے سخت پریشان ہوگئے ہیں۔ 
اس لیے ہم بہت خوشی سے تمام مردانہ حقوق سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔

📌ہمارا مطالبہ ہے کہ
 گارمنٹس  فیکٹریوں سے تمام خواتین کو نکالا جائے اور ان کی جگہ مرد حضرات کو سلائی کڑھائی کا کام دیا جائے  جب کہ خواتین کو اسٹیل ملز میں بھرتی کیا جائے کیونکہ ہم مرد حضرات لوہے کی بھٹیوں میں کام کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔

📌ہمارا دوسرا مطالبہ ہے کہ
 خواتین کو نوکری اور مرد کو گھر داری کرنا لازمی قرار دیا جائے تاکہ دن بھر کی تھکن کے بعد مرد حضرات کچن کا کام خواتین کو تیار کرکے دیں۔
جبکہ خواتین اپنی ماہانہ تنخواہ مردوں کو لا کر دینے کی پابند کی جائیں تاکہ مرد جب چاہے 25 سے 30 ہزار روپے کی شاپنگ کرسکے۔
 
📌ہمارا تیسرا مطالبہ ہے کہ
 تمام بیوٹی پارلرز  مردوں کے حوالے کیے جائیں اور بدلے میں خواتین کو تمام حجام کی دوکانیں دی جائیں 
 لانگ روٹ  کے ٹرالر  خواتین چلانے کو دیئے جائیں ۔
تاکہ مرد گوری رنگت بنا سکیں اور خواتین  چرس پی پی کر لاہور سے کراچی ٹرک لے جائیں اور لے کر آئیں۔

📌ہمارا چوتھا مطالبہ ہے کہ
 خواتین اسکول اینکرز کو تندور دے دیئے جائیں تاکہ گلی محلے والوں کو ہر موسم میں روٹیاں پکا کر دی جائیں اور جتنے بھی تندروچی ہیں ان سے مارننگ شوز کروائے جائیں تاکہ لگ پتہ جائے ۔

📌ہمارا پانچواں مطالبہ ہے کہ
 خواتین کو جنگ میں اگلے مورچوں پر تعینات کیا جائے اور مرد فوجی حضرات کو اسپتال میں نرسز کا کام دے دیا جائے۔

📌ہمارا چھٹا مطالبہ ہے کہ
 پاکستان کے تمام پولیس اسٹیشنز سے مرد حضرات کو ہٹا کر خواتین کو بھرتی کیا جائے اور انہیں 2 کلو والے بوٹ پہنا کر چوک چوک پر ٹریفک کنٹرول، مجرم پکڑنے اور ریمانڈ لینے کا کام دیا جائے ۔پولیس مقابلے بھی انہی سے کروائے جائیں تاکہ انکو مردوں کی قربانیوں کا پتہ لگ جائے۔

📌ہمارا ساتواں مطالبہ ہے کہ
 بقر عید پر قربانی کہ منڈیاں لگانا خواتین کی ذمہ ہ داری قرار دیا جائے تاکہ ملتان سے کراچی کے ٹرکوں میں بیل گائے یہ لوڈ کریں اور جانور بیچیں۔

📌ہمارا آٹھواں مطالبہ ہے کہ پاکستان بھر سے مرد حضرات کو قصائی کے کام سے روک دیا جائے اور خواتین کو قصائی کہ ڈیوٹی دے دی جائے تاکہ جانور لٹا کر ذبح کرنے سے لے کر تکہ بوٹی تک کا کام کتنی محنت سے ہوتا ہے ذرا ان لنڈے کی آنٹیوں کو بھی معلوم ہوجائے ۔

📌ہمارا نواں مطالبہ ہے کہ
 ٹرک اڈوں سے مرد حضرات کو ہٹا کر خواتین لوڈرز کو بھرتی کیا جائے۔

📌ہمارا دسواں مطالبہ ہے کہ تمام ٹیکسٹائل ملز سے مرد حضرات کو ہٹا کر خواتین سے شٹل لیس، ریپئر، ایئرجیٹ، واٹر جیٹ کی لومز چلوائی جائیں تاکہ اس میدان میں بھی برابری قائم ہوجائے۔

📌ہمارا گیارواں مطالبہ ہے کہ
نسوار کوٹنے اور تھیلیوں میں بھرنے کی ذمہ داری خواتین کو دی جائے ۔

جناب وزیراعظم! اسلامی فی الحال ان تھوڑے سے معاملات کو حل کریں! 
باقی مرد بچہ کیسے پیدا کریں گے؟ 
تب تک آبادی پر کنٹرول ہوجانے دیں۔
رب راکھا